الیکشن ٹربیونل میں اپیل منظور؛ فردوس شمیم نقوی کے کاغذات نامزدگی منظور

قانون بتائیں کس شق کے تحت کاغذات نامزدگی کے وقت انتخابی نشان ہونا ضروری ہے-فائل: فوٹو

کراچی: الیکشن ٹریبونل نے حلقہ این اے 236 سے پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی کی اپیل منظور کرتے ہوئے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے۔سندھ ہائیکورٹ میں جسٹس خادم حسین تنیو پر مشتمل الیکشن ٹریبیونل کے روبرو حلقہ این اے 236 سے پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی کی اپیل کی سماعت ہوئی۔ اپیل کندہ کے وکیل نے مؤ قف دیا کہ پی ٹی آئی کے کاغذات سیاسی بنیادوں پر مسترد کیئے جارہے تھے، اس لیے ایک سے زیادہ کاغذات جمع کرائے۔جسٹس خادم حسین تنیو نے اپیل کندہ کے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ آپ سیاسی تقریر نہ کریں آپ صرف قانون کی بات کریں۔ وکیل نے مؤقف دیا کہ پارٹی کا نشان نا ہونے پر کاغذات مسترد کیئے گئے۔جسٹس خادم حسین تنیونے ریمارکس دیئے کہ یہ تو پارٹی بعد میں فیصلہ کرے گی کون امیدوار ہوگا، جانچ پڑتال کے مرحلے پر کیسے مسترد ہوگئے، قانون بتائیں کس شق کے تحت کاغذات نامزدگی کے وقت انتخابی نشان ہونا ضروری ہے؟ کیا تحریک انصاف نے امیدوار سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے؟اعتراض کندہ وکیل حسان صابر ایڈووکیٹ نے مؤقف دیا کہ بیان حلفی میں پارٹی کا تعلق بتانا ضروری ہے جو فردوس شمیم نقوی نے نہیں کیا، جب بیان حلفی میں ہی غلط معلومات دی گئی ہیں تو کاغذات کیسے منظور ہوں گے؟
الیکشن ٹریبونل نے ریمارکس دیئے کہ آپ کو کیسے پتا ان کا تعلق پی ٹی آئی سے نہیں ہے؟ الیکشن ٹریبونل نے فردوس شمیم نقوی کی اپیل منظور کرتے ہوئے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں