اسرائیل کی ڈھٹائی؛ اسپین سے بلائے گئے اپنے سفیر کو واپس بھیجنے کی تیاری

اسپین کے وزیراعظم نے غزہ میں اسرائیلی بمباری میں معصوم شہریوں کی دردناک اموات پر احتجاج کیا تھا-فوٹو: فائل

تل ابیب: اسرائیل کے ایک اعلیٰ سفارت کار نے عندیہ دیا ہے کہ اسپین سے بلائے گئے اسرائیلی ایلچی کو واپس اسپین بھیجا جائے گا اور امید کرتے ہیں کہ انھیں وہاں خوش آمدید کہا جائے گا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسپین کے وزیراعظم پیڈرو سانچیز نے غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں خواتین، بچوں اور معصوم شہریوں کی دردناک اموات پر احتجاج کرتے ہوئے سخت مؤقف اختیار کیا تھا۔ہسپانوی وزیراعظم نے نومبر میں اسرائیل کی غزہ میں جارحیت کو بین الااقوامی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اسرائیلی فوج کے اقدامات کی قانونی حیثیت پر سوالات کھڑے کردیئے تھے۔جس پر اسرائیلی وزیرِ خارجہ ایلی کوہن نے ہسپانوی وزیراعظم کے بیان کو اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے اسپین میں اپنے ایلچی روڈیکا ریڈین گورڈن کو احتجاجاً واپس بلایا تھا۔تاہم اب اسرائیلی وزیرِ خارجہ ایلی کوہن کے جانشین اسرائیل کاٹز نے عندیہ دیا ہے کہ وہ بلائے گئے اسرائیلی ایلچی کو واپس اسپین بھیجنے کا فیصلہ کر چکے ہیں کیوں کہ غزہ جنگ پر ہسپانوی وزیراعظم کے بیانات میں نرمی دیکھی گئی ہے۔دوسری جانب اسپین کے وزیراعظم پیڈرو سانچیز نے مقامی ٹی وی کو انٹرویو میں غزہ سے متعلق اپنا مؤقف دہراتے ہوئے کہا کہ دنیا اسرائیل کو اس کی غیر قانونی اقدامات پر خبردار کرے۔یاد رہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرنے پر اسرائیل نے ترکیہ اور جنوبی افریقا سے بھی اپنے سفراء کو احتجاجاً واپس بلا لیا تھا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں