رواں برس عالمی معیشت کمزور اور تنزلی کا شکار رہے گی،ورلڈ اکنامک فورم

43 فیصد ماہرین اقتصادیات نے امریکہ میں معاشی سست روی کی پیش گوئی کی ہے- فوٹو: فائل

ورلڈ اکنامک فورم کے ایک سروے میں پیشن گوئی کی ہے کہ 2024ء میں عالمی معیشت سست روی کا شکار رہے گی۔
ورلڈ اکنامک فورم کے سروے کے مطابق تقریباً 56 فیصد چیف اکانومسٹ توقع کرتے ہیں کہ 2024ء میں جیو اکنامک فریگمنٹیشن میں تیزی کے ساتھ عالمی معیشت سست روی کا شکار ہوجائے گی۔سروے میں 43 فیصد چیف اکانومسٹ 2024ء میں غیر تبدیل شدہ یا قدرے بہتر حالات کی پیش گوئی کرتے ہیں، جب کہ 10 میں سے 7 شرکاء نے رائے دی کہ اس عرصے کے دوران جیو اکنامک فریگمنٹیشن میں تیزی آئے گی۔سروے کے شرکاء کی ایک مضبوط اکثریت، بالترتیب 77 فیصد اور 70 فیصد، 2024ء میں لیبر مارکیٹوں اور مالی حالات کے کمزور ہونے پر یقین رکھتے ہیں۔اگرچہ 61 فیصد ماہرین اقتصادیات اب بھی 2024ء کے دوران MENA میں اعتدال پسند یا مضبوط ترقی کی پیش گوئی کر رہے ہیں، لیکن تیل کی کمزور طلب اور سیاحت میں تیزی سے سکڑاؤ کی وجہ سے ایسا مشکل نظر آتا ہے۔تقریباً 93 فیصد ماہرین اقتصادیات جنوبی ایشیا میں کم از کم اعتدال پسند ترقی کی توقع رکھتے ہیں، جب کہ 86 فیصد نے مشرقی ایشیا اور بحرالکاہل کے خطے میں معیشت کی اوپری حرکت کی پیش گوئی کی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے خطے میں اسرائیل اور حماس کی جنگ اور اس کے اثرات کے بارے میں وسیع تر غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے اقتصادی ترقی کے امکانات قدرے کمزور ہوئے ہیں۔اسی طرح 43 فیصد ماہرین اقتصادیات نے امریکہ میں معاشی سست روی کی پیش گوئی کی ہے جب کہ یورپ میں، ستمبر 2023ء کے سروے کے بعد سے آؤٹ لک نمایاں طور پر کمزور یا بہت کمزور ترقی کی توقع کے ساتھ تقریباً دوگنا ہو کر 77 فیصد ہو گیا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں