مساجد کے بعد ہندو انتہاپسند تاج محل کے خلاف بھی سرگرم

ہرسال لاکھوں سیاح تاج محل دیکھنے آتے ہیں جس سے بھارتی حکومت کو اربوں روپے کی آمدنی ہوتی ہے:فوٹو:فائل

آگرہ: مودی سرکار میں ہندو انتہاپسندوں نے مساجد کے بعد اب تاج محل کے خلاف کارروائیاں شروع کردیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ہندو انتہاپسندوں کا گروپ تاج محل میں مغل بادشاہ شاہجہاں کے یوم وفات پر منائے جانے والے عرس پر مستقل پابندی لگوانے کے لیے عدالت پہنچ گیا۔ہندو انتہاپسند جماعت کے رہنما کی جانب سے آگرہ کی عدالت میں دائر درخواست میں شاہجہاں کے عرس کی تقریبات مستقل طور پر روکنے اور عرس کے موقع پر تاج محل میں مفت داخلے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔آگرہ کی عدالت نے مسلمانوں کے خلاف متعصبانہ رویے کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہندو انتہاپسندوں کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی ہے۔ شاہجہاں کا تین روزہ عرس 6 سے 8 فروری تک منایا جائے گا۔مغل بادشاہ شا ہجہاں نے 1653ء میں اپنی بیوی ممتازمحل کی یاد میں دریائے جمنا کے کنارے تاج محل تعمیر کیا تھا جس کا شمار دنیا کے عجائب میں کیا جاتا ہے۔ ہرسال دنیا بھر سے لاکھوں سیاح بھارت آتے ہیں جس سے بھارتی حکومت کو اربوں روپے کی آمدنی ہوتی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں