صومالیہ کے فوجی بیس میں نماز پڑھتے اہلکاروں پر حملہ؛ 5 جاں بحق

شدت پسند الشباب کے حملے میں متحدہ عرب امارات کے 3 جب کہ بحرین اور صومالیہ کا ایک ایک فوجی جاں بحق ہوا، فوٹو: فائل

موغادیشو: صومالیہ کے فوجی اڈے پر ہونے والے حملے میں 5 اہلکار جاں بحق ہوگئے جن میں سے 3 کا تعلق متحدہ عرب امارات اور 1 کا بحرین سے تھا جب کہ 4 فوجی زخمی بھی ہوئے۔عرب میڈیا کے مطابق صومالیہ میں گورڈون فوجی اڈے پر اُس وقت حملہ کی گیا جب وہاں اہلکار نماز پڑھ رہے تھے۔ ان اہلکاروں میں مقامی فوجیوں کے ساتھ غیر ملکی فوجی بھی شامل تھی جو صومالیہ کی فوجیوں کو ٹریننگ دینے آئے تھے۔صومالی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ حملہ آور گھات لگائے بیٹھے تھے اور اپنی کارروائی کے لیے ایسا وقت چنا جب اہلکاروں کی اکثریت نماز میں مشغول ہوتی ہے۔شدت پسند تنظیم الشباب نے گورڈون فوجی بیس پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے فوجی مرکز کو نشانہ بنایا۔ اپنی سرزمین کسی اور کو قبول نہیں کریں گے۔متحدہ عرب امارات کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حملے میں 5 فوجی اہلکار جاں بحق ہوئے جن میں 3 اماراتی اور ایک بحرینی فوجی شامل ہے جو صومالیہ کے فوجیوں کو تربیت دینے گئے تھے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حملے میں 4 فوجی زخمی بھی ہوئے۔ حملے سے متعلق تحقیقات جاری ہیں اور صورت حال کے تعین کے لیے صومالی حکومت سے رابطے میں ہیں۔یاد رہے کہ افریقی ملک صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں 10 فروری کو بھی ایک فوجی اڈے پر حملہ کیا گیا تھا جس میں 5 جاں بحق ہلاک ہوگئے تھے۔جنگ زدہ صومالیہ میں کئی شدت تنظیمیں حکومتی فورسز کے ساتھ جنگ میں مصروف ہیں جن میں الشباب اور القاعدہ بھی شامل ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں