اعظم خان کی پاکستان ٹیم میں شمولیت کا انحصار کارکردگی پر ہے، معین خان

رنز نہ بنانے والے سینیئرز کو ڈراپ، اچھی کارکردگی دکھانے والے نئے کھلاڑیوں کو موقع ملنا چاہیے-فوٹو : سوشل میڈیا

ٹیم ڈائریکٹر نے اگر ورلڈ کپ کے لیے کھلاڑیوں کا انتخاب کر لیا تھا، منتخب کھلاڑیوں کو بے خوف کھیلنا چاہیے تھا
کراچی: سابق ٹیسٹ کپتان معین خان کا کہنا ہے کہ میرے بیٹے اعظم خان کی پاکستان ٹیم میں شمولیت کا انحصار کارکردگی پر ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے معین خان نے کہا کہ رنز نہ بنانے والے سینیئرز کو ڈراپ کیا جائے جبکہ اچھی کارکردگی دکھانے والے نئے کھلاڑیوں کو موقع ملنا چاہیے۔ ورلڈکپ سے پہلے کھلاڑیوں کے پاس پی ایس ایل کا سنہری موقع ہے، کھلاڑی کو اپنی غلطیوں کا علم ہونا چاہیے اور دہرانا نہیں چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اگر سمجھتے ہیں کہ اعظم خان کا مستقبل ہے تو اسے موقع ملنا چاہیے، صائم ایوب کو بھی کھلایا گیا لیکن بہت سے ایسے تجربہ کار کھلاڑی ٹیم میں ہیں جنھوں نے رنز نہیں کیے۔معین خان نے کہا کہ ٹیم ڈائریکٹر نے اگر ورلڈ کپ کے لیے کھلاڑیوں کا انتخاب کر لیا تھا تو ایسے منتخب کھلاڑیوں کو بے خوف کھیلنا چاہیے تھا، کھلاڑی جب ڈراپ ہوتا ہے تو اعتماد گر جاتا ہے۔ تنقید سے ٹیم منیجمنٹ کو ڈرنے کے بجائے کڑوا گھونٹ پینا ہوگا، ٹیم منیجمنٹ سے بڑی امیدیں وابستہ ہوتی ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ سرفراز جب تک چاہیں گے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان رہیں گے، پی ایس ایل میں پرفارمنس سے کرکٹرز خود کو منوا سکتے ہیں اور پرفارم نہ کر سکنے والے سینیئر کھلاڑیوں کے لیے بھی پی ایس ایل اچھا موقع ہے۔سابق کپتان نے کہا کہ ٹی20 فارمیٹ میں نوجوان کھلاڑیوں کی ضرورت ہوتی ہے اور نوجوان ہی اس فارمیٹ میں بہت زیادہ انرجی لاتے ہیں، کوئٹہ گلیڈی ائیٹرز اس بار پی ایس ایل میں مختلف نظر آئے گی البتہ شین واٹسن کے آنے سے ٹیم کو فائدہ ہوگا۔ ہمارے تمام کھلاڑیوں اس سیزن میں دستیاب ہوں گے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں