ری سائیکل ہونے والی ’واٹر بیٹری‘ ایجاد

اٹر بیٹریوں کے لیے اگلا قدم الیکٹروڈ مٹیریل کے لیے نیا نینو مٹیریل بنانا ہے جو توانائی کی کثافت کو بڑھا سکے گا-

میلبرن: سائنس دانوں نے روایتی لیتھیئم آئن بیٹری کے برعکس آتشزدگی اور پھٹنے کے خطرے سے محفوظ پانی کی بیٹری ایجاد کرلی۔
میلبرن کی آر ایم آئی ٹی یونیورسٹی کی رہنمائی میں بین الاقوامی محققین کی ٹیم اور صنعتی شراکت داروں کو ملنے والی یہ کامیابی پانی سے بنائی جانے والی توانائی ذخیرہ کرنے والی بیٹری کے میدان میں ایک اہم پیشرفت ہے اور یہ ٹیکنالوجی کی کارکردگی اور اس کی زندگی کو بہتر کر سکتی ہے۔اس نئی بیٹری میں آرگینک الیکٹرولائٹ کے بجائے پانی استعمال کیا جاتا ہے جس سے بیٹری انتہائی محفوظ ہو جاتی ہے اور روایتی لیتھیئم آئن بیٹریوں کے برعکس ان بیٹریوں میں نہ آگ لگتی ہے نہ یہ دھماکے سے پھٹتی ہے۔
تحقیق کے سربراہ مصنف پروفیسر ٹیانیی ما کے مطابق ان کی بیٹریوں کو بحافاظت کھولا جا سکتا ہے اور مٹیریل کو دوبارہ استعمال کیا جا سکتا ہے۔ جس سے موجودہ بیٹریوں کے ٹیکنالوجی سے متعلق پرزوں کے تلف کرنے کا مسئلہ حل ہوجاتا ہے جس کا سامنا صارفین، صنعت اور حکومتوں کو عالمی سطح پر ہے۔دیگر بیٹریوں میں استعمال ہونے والے متبادل مواد کے مقابلے میں وافر مقدار میں دستیاب، کم مہنگے اور کم زہریلے میگنیزیم اور زِنک جیسے مٹیریل کا استعمال بیٹری بنانے کی لاگت کو کم کرنے اور انسانی صحت اور ماحولیات کے لیے خطرات کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔بیٹری بننے کا سادہ عمل اس کی بڑے پیمانے پر پیداوار کو ممکن بناتا ہے.محققین کے مطابق واٹر بیٹریوں کے لیے اگلا قدم الیکٹروڈ مٹیریل کے لیے نیا نینو مٹیریل بنانا ہے جو توانائی کی کثافت کو بڑھا سکے گا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں