حماس کیساتھ ملکر جہاد کرنے والا اسرائیلی شہری جیل میں شہید

جمعہ ابراہیم ابو غنیمہ پر سیکیورٹی کے حوالے سے سنگین نوعیت کے الزامات عائد تھے-فوٹو : اسرائیلی میڈیا

اسرائیل: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے ساتھ مل کر اسرائیل کے خلاف جہاد کرنے والے اسرائیلی شہری جمعہ ابراہیم ابو غنیمہ کو اسرائیلی جیل میں شہید کردیا گیا۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے شمالی نیگیو کے علاقے میں ہاشم زینا گاؤں کے رہائشی 26 سالہ اسرائیلی شہری جمعہ ابراہیم ابو غنیمہ نے سال 2016ء میں غزہ جاکر حماس میں شمولیت اختیار کرلی تھی، اُنہوں نے حماس کے ساتھ مل کر اسرائیلی فوج کے خلاف کئی آپریشنز میں بھی حصہ لیا۔جمعہ ابوغنیمہ کو غزہ میں جاری حالیہ جنگ کے دوران اسرائیلی فوج نے گرفتار کرکے اسرائیل کی ایشیل جیل میں قید کردیا تھا جہاں وہ 16 مارچ ہفتے کے روز اپنے سیل میں مردہ حالت میں پائے گئے۔اس حوالے سے فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعہ ابراہیم ابو غنیمہ کو اسرائیلی جیل میں تشدد کے ذریعے شہید کیا گیا۔
دوسری جانب اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ جمعہ ابراہیم ابو غنیمہ پر سیکیورٹی کے حوالے سے سنگین نوعیت کے الزامات عائد تھے جس کی وجہ سے انہیں قانونی کارروائی ختم ہونے تک جیل میں قید رکھنے کی ہدایات تھیں۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق جمعہ ابراہیم ابو غنیمہ کے درج چارج شیٹ میں ان پر الزام لگایا گیا تھا کہ اُنہوں نے جولائی 2016ء میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے رہنما سے ملاقات کرکے حماس میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔چارج شیٹ میں کہا گیا کہ جمعہ ابراہیم ابو غنیمہ نے حماس کے حکام سے ملاقات کے دوران جنوبی اسرائیل میں اسرائیلی افواج کے اڈوں کے محل وقوع سے متعلق معلومات فراہم کیں اور تین ماہ تک حماس کے پاس رہ کر عسکری تربیت بھی حاصل کی۔اسرائیلی میڈیا نے مزید کہا کہ چارج شیٹ کے مطابق ان تین ماہ میں حماس نے جمعہ ابراہیم ابو غنیمہ کو اسرائیلی آرمی پوسٹوں پر قبضوں کی بھی تربیت دی تھی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں