،جمہوریت اور پارلیمنٹ کو کسی بھی ادارے کی جانب سے کمزور نہیں کرنے دینگے،شازیہ مری

اسلام آباد(جاگیرنیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان شازیہ مری اور فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ جمہوریت اور پارلیمنٹ کو کسی بھی ادارے کی جانب سے کمزور نہیں کرنے دینگے،ہر ادارے کو اپنے دائرہ کار میں رہ کرکام کرنا ہوگا،کوئی ادارہ پارلیمنٹ کو ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا،پاکستان کی جمہوریت کو خطرات در پیش ہیں، پارلیمنٹ کے دفاع کیلئے ہم سب کھڑے ہیں،خلاف آئین کوئی بھی اقدام برداشت نہیں کیا جائیگا ،حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات میں ایک ہی دن انتخابات کروانے پر اتفاق ہوا ہے لیکن دیگر شرائط ایک ضدی شخص کی انا کی بھینٹ چڑھ گئے، ملک اس وقت کسی بھی افراتفری کامتحمل نہیں ہوسکتا،ستمبر سے پہلے من پسند نتائج کے لئے الیکشن کی تاریخ کا مطالبہ چھوڑ دیں،عمران خان کرسی کیلئے کسی حد تک جا سکتا ہے، اگرعمران خان کو سڑکوں پر نکلنا ہے تو ضرور نکلیں مگر بالٹی پہن کر نہ نکلیں،مردم شماری پر تحفظات ہیں ،بلاول بھٹو زرداری سیاسی جماعتوں کے قائدین کو اعتماد میں لیکر شنگھائی تعاون کانفرنس میں شرکت کیلئے انڈیا گئے ہیں۔میڈیا کوارڈینیٹر نذیر ڈھوکی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شازیہ مری نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی ڈائیلاگ سے متعلق پریس کانفرنس کر رہے ہیں،سید نوید قمر نے اس ڈائیلاگ کے حوالے سے بات کی، اس ملک میں قیاس اور غیر یقینی کو پروموٹ کیا گیا،جب استحکام ہو تو معیشت بہتر ہوتی ہے، یہ ڈائیلاگ پی پی پی نے اتحادیوں کواعتماد میں لیکر کیا،سیاسی سٹیک ہولڈرز نے اتفاق کیا کہ الیکشن ایک ساتھ ہوں،یہ ملک کے فائدے میں بھی ہے۔پی پی پی سستی شہرت کے لئے بیان اور قدم نہیں اٹھاتی ،سیاسی رواداری پیپلزپارٹی نے شروع کی، سیکورٹی کے حالات پیچیدہ ہیں،بریفنگ میں تشویشناک حقائق سامنے رکھے گئے، ملک کسی بھی افراتفری کامتحمل نہیں ہوسکتا، اتحادی جماعتیں چاہتی ہیں کہ ملک ترقی کرے،تمام اختلاف بھلا کر ملک کے لئے اکھٹے ہیں۔اسی وجہ سے بلاول بھٹو اس کا بینہ کا حصہ ہیں،ڈائیلاگ میں پی ٹی آئی نے بھی کوشش کی لیکن بالٹی پہنے ہوئے ایک ضدی انسان جو اپنا منہ دکھانے کے قابل نہیں،اس ضدی انسان کو پاکستان کی فکر نہیں، یہ یو ٹرن ایکسپرٹ ہے،اسے پروا نہیں کہ ملک عدم استحکام سے دوچار ہورہا ہے یا ملک کے معاشی حالات خراب ہیں۔یہ شخص اپنی ضد اور انا کے خول سے باہر نہیں نکل رہا۔ کسی کی ریٹائرمنٹ پاکستان کے الیکشن کے اثر انداز نہیں ہوسکتی، پوری امید ہے پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہوں، افسوس کی بات یہ ہے کہ ایک شخص کی ضد کی وجہ سے ہمیں یہ دن دیکھنا پڑ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو سیاسی رہنماؤں سے مشاورت کے بعد ایس سی او کانفرنس میں گئے،ایک شخص کی کرسی کے لئے ملک کی جمہوریت داو پر نہیں لگانا چاہیے، ملک میں جمہوریت اور آئین کی بالادستی رہنی چاہئے، پی ٹی آئی کے لوگ اپنے ضدی انسان کو سمجھائیں کہ مزید ملک کو نقصان نہ پہنچائے،پڑوسی ملک میں دیکھیں سیاسی مخالفت کے باوجود ملک ترقی کر رہاہے، ہم مودی کو مس کالز نہیں دیتے تھے،ہمیں کوئی شوق نہیں ,2019ء میں عمران خان نے مودی کو مبارکباد اور الیکشن کے لئےنیک خواہشات بھیجیں،کشمیر کیلئے جو کچھ اس شخص نے کیا اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے،چین کے صدر کے دورے کے دوران اس نے ہڑتال کی۔شازیہ مری نے کہا کہ پاکستان کو جتنا تم نے بدنام کرنا تھا کرلیا،اب عمران خان کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔شازیہ مری نے کہا کہ ملک کے استحکام کے لئے میڈیا کا اہم کردار ہے،صحاسفیوں نے جمہوریت کیلئے کوڑے بھی کھائے اور جیلیں بھی کاٹیں۔انہوں نے کہا کہ اگست تک اسمبلیوں کا مینڈیٹ ہے،ستمبر سے پہلے من پسند نتائج کے لئے الیکشن کی تاریخ کا مطالبہ چھوڑ دیں،اداروں کا سہارا الیکشن کے لئے چھوڑ دیں عوام کا سہارا لیں۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو ایس سی او میں شرکت کے لئے گوا(انڈیا) گئے ہیں یہ خطے کا اہم فورم ہے،بلاول بھٹو زرداری بطور وزیر خارجہ ایس سی او میں شرکت کیلئے گے ہیں کسی بھی فورم کو پاکستان کو نہیں چھوڑنا چاہئے سفارتی کاری کا جتنانقصان پچھلے چار سالوں میں ہوا اتنا پہلے کبھی نہیں ہواتھا،آپ نے گزشتہ چار سالوں میں دوستوں اور پڑوسی ملکوں کو ناراض کیا،ترقی،امن،استحکام ہمارے ملک کی ضرورت ہے،ایس سی او میں پاکستان کی ہندوستان سے کوئی دوطرفہ میٹنگ نہیں ہوگی، ایس سی او کانفرنس کے ٹی او آرز سیٹ ہیں،جمہوریت اور پارلیمنٹ کو کسی بھی ادارے کی جانب سے کمزور نہیں کرنے دینگے،ہر ادارے کو اپنے دائرہ کار میں رہ کرکام کرنا ہوگا،کوئی ادارہ پارلیمنٹ کو ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا، پاکستان کی جمہوریت کو خطرات در پیش ہیں، پارلیمنٹ کے دفاع کیلئے ہم کھڑے ہیں،خلاف آئین کوئی بھی اقدام برداشت نہیں کیا جائیگا۔ادارے اپنے حلف کی پاسداری کریں، سیاسی مداخلت نہ کریں غیر آئینی کردار سے آئینی کردار کی طرف آنے والوں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔عمران خان کرسی کیلئے کسی حد تک جا سکتا ہے۔مردم شماری قابل قبول نہیں ہےمردم شماری پر تحفظات ہیں ۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ کے پی کے میں بھی مردم شماری پر تحفظات ہیں مردم شماری سے متعلق تحفظات سے متعلق پریس کانفرنس کی جائے گی سابق صدر،بلاول بھٹو اور چار اپریل کو وزیراعظم نے پارلیمنٹ میں تقریر کے دوران ذوالفقار علی بھٹو کیس میں انصاف کا مطالبہ کیا۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ بلوال بھٹو نے اپنے نانا اور والدہ کی طرح پاکستان کا مقدمہ لڑا،بلاول نے مودی کو گجرات کا قصائی کہا تو آر ایس ایس کیساتھ سب سے زیادہ تکلیف پی ٹی آئی کو ہوئی۔ بلاول نے انڈیا جانے سے پہلے تمام جماعتوں کو اعتماد میں لیا۔انہوں نے کہا کہ اگرعمران خان کو سڑکوں پر نکلنا ہے تو ضرور نکلیں مگر بالٹی پہن کر نہ نکلیں ،ہم مذاکرات کے حق میں ہیں پی ٹی آئی کی مذاکراتی ٹیم غیر سنجیدہ ہے اس ٹیم پر اعتراض ہے ایک طرف مئی میں الیکشن دوسری طرف اسمبلی میں واپسی چاہتا ہے، ہم لنگر خانوں سے لوگوں کو نکال کر کارخانوں میں لیکر جانا چاہئے تھے،اس نے پرامن صوبے کو تباہ کردیا۔بی آر ٹی پر چیف جسٹس نے حکم امتناعی دیاعدالت حکم امتناعی ختم کرے تاکہ عوام کو معلوم ہوکہ انہوں نے کتنا لوٹاسپریم کورٹ سے استدعا کرونگا کہ پی ٹی آئی کے کرپشن کیسز پر حکم امتناعی ختم کرے تاکہ ان کی لوٹ مار عوام کے سامنے آئے۔ہم اپنے اداروں کیساتھ کھڑے ہیں،یہ امریکی سازش کے بعد امریکی غلامی میں آگئے۔پی ٹی آئی کے صدر پرویز الہٰی کے گھر پرپولیس کے چھاپے کے بعد ان کے گھر کے سامنے کسی پی ٹی آئی کے ورکر نے احتجاج کیوں نہیں کیا؟ہر ادارے کو اپنی حدود میں رہ کرکام کرنا ہوگا تب ہی معاملات درست ہونگے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں